• Thu. Jul 31st, 2025

Watan Radio

Radio Watan Fm 90.8

پاور ڈویژن کی آئی ایم ایف کو سستی بجلی فراہمی کیلئے دو تجاویز، 200 یونٹ والے مسئلے کے حل پر غور

Jul 22, 2025

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں بجلی کی قیمت، کیپیسٹی پیمنٹس اور آئی ایم ایف سے سستی بجلی پر جاری مذاکرات کے حوالے سے کئی اہم انکشافات اور سوالات سامنے آئے۔ پاور ڈویژن نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو سستی بجلی فراہمی کیلئے دو تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ جبکہ اجلاس میں 200 یونٹ والے مسئلے کے حل پر غور بھی کیا گیا۔

پاور ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق 2015 میں کیپیسٹی پیمنٹس کی مد میں 141 ارب روپے ادا کیے گئے تھے، جو 2024 میں بڑھ کر 1400 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ حکام نے اس میں اضافے کی وجہ نئے ایل این جی اور درآمدی کوئلے سے چلنے والے مہنگے پاور پلانٹس اور ڈالر کی قدر میں اضافے کو قرار دیا۔

سیکرٹری پاور ڈویژن نے انکشاف کیا کہ پاکستان کے 58 فیصد صارفین ایسے ہیں جو ماہانہ 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں اور حکومت انہیں 60 فیصد تک سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔ تاہم اب حکومت اس کیٹیگری کو ختم کر کے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی بنیاد پر سبسڈی دینے کی طرف جا رہی ہے، جس کے تحت 2027 سے غریب صارفین کو براہ راست نقد امداد دی جائے گی۔

آئی ایم ایف کو دی گئی دو تجاویز

سیکرٹری پاور نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو سستی بجلی فراہمی کے لیے دو تجاویز پیش کی گئی ہیں:

  1. موجودہ صنعتوں کو دوسری شفٹ میں عالمی نرخوں پر بجلی دینا
  2. نئی صنعتوں، ڈیٹا مائننگ اور کرپٹو کو کم ریٹ پر بجلی فراہم کرنا

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ان تجاویز پر بات چیت جاری ہے، اور منظوری کی صورت میں ان پر عملدرآمد کے لیے وفاقی کابینہ سے فوری منظوری لی جائے گی۔ تاہم اجلاس میں رکن کمیٹی عمر ایوب نے کہا کہ ’حکومت آئی ایم ایف کی طرف دیکھنے کے بجائے خود فیصلہ کرے۔‘