پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم کے دھمکی آمیز پر ردعمل میں کہا ہے کہ بھارت کا پانی کو ہتھیار بنانے کا بیان عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے پھر تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کیلئے اشتعال انگیز تقریر کی، تقریر اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ ہے،بھارت کا پانی کو ہتھیار بنانے کا بیان عالمی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
پاکستان نے کہا کہ بھارت عالمی عزائم سے پہلے اپنے ضمیر کا محاسبہ کرے، بھارت بیرون ملک قتل و غارت اور مداخلت میں ملوث ہے، ایسے میں اس کی جانب سے خود کو مظلوم ظاہر کرنا انتہائی منافقانہ طرز عمل ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ بھارتی حکومت کے نظریاتی پیروکاروں نے ملک میں اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی مہمات، ہجوم کے ہاتھوں تشدد اور مذہبی منافرت کو معمول بنا دیا ہے، جو دنیا کی آنکھوں سے چھپ نہیں سکتا۔
پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کرے، قوم پرستی کی سیاست سے نوجوانوں کا مستقبل خطرے میں ہے، بھارت امن و استحکام کو نقصان پہنچا رہا ہے۔بھارتی وزیراعظم کے بیانات افسوسناک مگر حیران کن نہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کا خطاب علاقائی طرزِ عمل اور عالمی عزائم کے تضاد کو نمایاں کرتا ہے، بھارتی قیادت واقعی عالمی احترام کی خواہاں ہے تو اسے پہلے خود احتسابی کی راہ اپنانی چاہیے، بھارتی حکومت کے نظریاتی حامیوں نے ہجوم کے تشدد کو معمول بنا دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ انتخابی مہمات کے دوران جنگی جنون وقتی طور پر تالیاں بجوا سکتا ہے لیکن یہ امن اور خطے کے دیرپا استحکام کے لیے نقصان دہ ہے۔